برطانیہ میں مانچسٹر ائیرپورٹ پر پولیس اہلکاروں کی دو لوگوں پر تشدد کرنے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہورہی ہے۔
برطانوی میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ ویڈیو چوبیس جولائی کو ریکارڈ کی گئی تھی جو سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہورہی ہے جس کے بعد برطانوی پولیس اہلکاروں کو شدید تنقید کا سامنا ہے۔
گریٹ مانچسٹر پولیس نے بتایا کہ اس واقعے کے بعد کم از کم ایک پولیس اہلکار کو ڈیوٹی سے ہٹا دیا گیا ہے جبکہ ویڈیو میں اہلکاروں کے رویے کی تحقیقات کررہے ہیں۔
گریٹ مانچسٹر پولیس اسٹیشن کے باہر احتجاج
حکام نے بتایا کہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب ایئرپورٹ پر ایک جگہ کچھ لوگوں کے درمیان جھگڑا ہوگیا تھا جس پر افسران نے کچھ مشتبہ لوگوں کو گرفتار کیا۔
’گرفتار کرنے پر ان لوگوں نے خاتون سمیت تین افسران پر پُرتشدد حملہ کیا گیا اور انہیں گھونسے مارے گئے، اس دوران خاتون اہلکار کی ناک ٹوٹ گئی، تینوں افسران کو علاج کے لیے ہسپتال لے جایا گیا ہے‘۔
تاہم فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ اہلکار ایک شخص کے سر پر زور دے لات مار رہا ہے اور دوسرا اہلکار ایک شخص کو ٹیزر مار رہا ہے۔
رپورٹس میں بتایا گیا کہ پولیس افسران نے جن پر تشدد کیا وہ پاکستانی ہیں۔
بی بی سی نیوز نے اسسٹنٹ چیف کانسٹیبل وسیم چوہدری کے حوالے سے کہا کہ ’ہم جانتے ہیں کہ مانچسٹر ایئرپورٹ پر ایک واقعے کی ویڈیو گردش کر رہی ہے، جو واقعی چونکا دینے والا ہے۔ گرفتاری کے دوران طاقت کا استعمال کرنا غیر معمولی واقعہ ہے۔‘
گریٹ مانچسٹر نے بیان میں کہا کہ ’ویڈیو میں پولیس اہلکاروں کے رویے کی تحقیقات کررہے ہیں اور وہ اس حوالے سے پائی جانے والی تشویش کو سمجھتے ہیں۔‘
وائرل ویڈیو میں کیا ہے؟
سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں دیکھا گیا کہ سیاہ لباس میں ملوس ایک اہلکار ایک شخص کو زمین پر دھکا دیتا ہے پھر اس کے سر پر لات مارتا ہے اور پھر دیگر تین اہلکاروں کو دوسرے نوجوان کو مارتے ہوئے گردن سے دبوچ کر زمین پر گراتے دیکھا جاسکتا ہے۔
اس دوران ایک خاتون کو دیکھا گیا جنہیں کہتے سنا گیا کہ ’انہوں نے نہیں کیا‘۔ جبکہ عینی شاہدین اس پورے واقعے کی ویڈیو بنا رہے ہیں۔ ایک عینی شاہد کو کہتے سنا گیا کہ ’تشدد کرنا بند کرو، تمہاری ویڈیو بن رہی ہے‘۔
ویڈیو وائرل ہونے کے بعد مقامی کمیونٹی میں شدید غم و غصہ پایا گیا اور سینکڑوں افراد نے گریٹر مانچسٹر کی پولیس سٹیشن کے باہر احتجاج کیا ہے۔
برطانوی سیاست دان اور براڈکاسٹر جارج گیلوے نے افسران کی معطلی کا مطالبہ کیا۔
اداکارہ ارمینہ خان نے ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ’یہ دیکھنا چاہیے کہ آیا ان میں سے کوئی اسرائیل فورسز میں کام کرتا ہے‘۔
بہت سے لوگوں نے سوشل میڈیا غصے کا اظہار کرتے ہوئے اس واقعے پر ’افسوس‘ کیا اور افسران کے خلاف تادیبی کارروائی کا مطالبہ کیا۔