جسٹس یحییٰ آفریدی نے ایوانِ صدر اسلام آباد میں حلف برداری کی تقریب کے دوران سپریم کورٹ کے 30ویں چیف جسٹس آف پاکستان کے عہدے کا حلف اٹھا لیا۔ صدر مملکت آصف علی زرداری نے جسٹس یحییٰ آفریدی سے حلف لیا جس کے بعد جسٹس یحییٰ آفریدی 26 اکتوبر 2027 تک 3 سال کے لیے چیف جسٹس آف پاکستان رہیں گے۔
جسٹس یحییٰ آفریدی کو خصوصی پارلیمانی کمیٹی نے نامزد کیا تھا، جو حال ہی میں 26ویں ترمیم کے تحت تشکیل دی گئی تھی، ایسا پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار ہوا ہے اس سے پہلے تک سپریم کورٹ کے سب سے سینئر جج کو سپریم کورٹ آف پاکستان تعینات کیا جاتا تھا۔
تقریب حلف برداری میں وزیراعظم شہباز شریف اور آرمی چیف عاصم منیر سمیت تینوں مسلح افواج کے سربراہان سمیت سپریم کورٹ کے دیگر ججز نے شرکت کی۔
چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ ریٹائر
ریٹائر ہونے والے جسٹس چیف آف پاکستان جسٹس قاضی فائر عیسیٰ کے لیے فل کورٹ ریفرنس کے دوران الوداعی تقریب منعقد کی گئی تھی۔ جسٹس عیسیٰ نے 17 ستمبر، 2023 کو 29ویں چیف جسٹس کے طور پر حلف اٹھایا تھا۔
فُل کورٹ ریفرنس میں نامزد چیف جسٹس یحییٰ آفریدی سمیت سپریم کورٹ کے 12 موجودہ ججز موجود تھے لیکن سینیئرترین جج جسٹس منصور علی شاہ سمیت 5 ججز شریک نہیں ہوئے، جن میں جسٹس منیب اختر، جسٹس اطہرمن اللہ، جسٹس عائشہ ملک اور جسٹس ملک شہزاد شامل ہیں۔
اپنے خطاب کے دوران جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ ہو سکتا ہے کہ ہم نے بے پناہ غلط فیصلے کیے ہوں۔ ’سچ کیا ہوتا ہے یہ تو اللہ ہی جانتا ہے۔ ہم تو صرف کاغذوں پر چلتے ہیں۔ کاغذ کے ٹکڑوں پر جو لکھا ہوتا ہے، وہ ایک پارٹی کو فائدہ دیتا ہے تو دوسرے کو نہیں۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ان کی اہلیہ اور اس پروفیشن دونوں سے وابستگی 42 سال کی ہے۔ ’شکر ہے میری اہلیہ یہاں موجود ہیں۔ میں انہیں بتاتا کسی نے میری تعریف کی تو انہیں یقین نہ آتا۔‘