لبنان کے ساوٴتھ علاقے حسبیہ کے ایک کمپاؤنڈ پراسرائیل نےفضائی حملے کیے جس میں عرب چینلز سے تعلق رکھنے والے تین صحافی ہلاک ہو گئے۔
یہ حملے جمعے کی صبح چار بجے کیے گئے، حملے سے پہلے اسرائیلی ملٹری کی طرف سے کوئی وارننگ جاری نہیں کی گئی، جس کے بعد یہ خیال کیا جا رہا ہے کہ صحافیوں کا پلان کے تحت ٹارگٹ کیا گیا۔
میڈیا ایجنسیز کے مطابق جہاں حملہ کیا گیا وہ علاقہ اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان جاری لڑائی والے علاقوں سے دور ہے اور حملے سے پہلے اس جگہ کو خالی کرنے کی کوئی وارننگ جاری نہیں کی گئی تھی لہٰذا یہ امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ صحافیوں کو اس حملے میں ٹارگٹ کیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ اس کمپاؤنڈ میں متعدد صحافی قیام پزیر تھے۔
الجزیرہ کی رپورٹس کے مطابق جن صحافیوں کو نشانہ بنایا گیا ان کی شناخت کیمرہ مین غسان نجار اور انجینئر محمد رضا کے نام سے ہوئی ہے جو عرب ٹی وی چینل المیادین سے وابستہ تھے جب کہ المنار ٹی وی کے مطابق ان کے کیمرہ آپریٹر وسیم قاسم بھی اس حملے میں ہلاک ہوئے۔
مقامی میڈیا نے حملے میں تباہ ہونے والی عمارتوں کی ایک فوٹیج جاری کی جس میں تباہ شدہ گاڑیوں پر ’پریس‘ لکھا دیکھا جا سکتا ہے۔
لبنانی وزیر اطلا عات نے حملے کو ’جنگی جرم‘ قرار دیا ہے۔
یاد رہے کہ نومبر میں المیادین ٹی وی کے دو صحافی ڈرون حملے میں مارے گئے تھے۔
ایک مہینے پہلے جنوبی لبنان میں اسرائیلی گولہ باری میں رائٹرز کے ویڈیو گرافر عصام عبداللہ ہلاک اور اے ایف پی نیوز ایجنسی اور الجزیرہ کے دیگر صحافی زخمی ہو گئے تھے۔
واضح رہے کہ غزہ اور لبنان میں اسرائیلی حملوں کی کوریج کے دوران کئی صحافیوں کو نشانہ بنایا ہے۔