پاکستان کے صوبہ بلوچستان کے ضلع مستونگ میں دھماکا ہوا جس کے نتیجے میں 5 بچے اور ایک پولیس اہلکار سمیت 7 افراد ہلاک، جب کہ 17 دیگر زخمی ہوگئے۔
قلات ڈویژن کمشنر نعیم بزئی نے ڈان اخبار کو بتایا کہ مستونگ سول ہسپتال کے قریب 8 بجکر 35 منٹ پر دھماکا ہوا۔ ’ایسا لگتا ہے کہ یہ آئی ای ڈی دھماکا تھا جو پولیس موبائل کے قریب کھڑی ایک موٹرسائیکل میں نصب تھا‘۔
زخمیوں کو نواب غوث بخش رئیسانی میموریل ہسپتال اور مستونگ ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال میں زیر علاج رکھا گیا جبکہ کوئٹہ منتقل ہونے والوں میں ایک پانچ سالہ لڑکی اور ایک نوعمر لڑکا شامل ہے۔ زخمیوں میں 5 کی حالت تشویشناک بتائی گئی ہے۔
پولیس کے مطابق واقعے کے بعد علاقے کو گھیرے میں لے لیا گیا اور تحقیقات کی جارہی ہیں۔
اس سے پہلے مستونگ ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر (ڈی پی او) میانداد عمرانی نے بتایا کہ زخمیوں میں چار پولیس اہلکار بھی شامل ہیں جبکہ جاں بحق ہونے والے بچوں کی عمریں 5 سے 10 سال کے درمیان تھیں۔ ڈی پی او کے مطابق دھماکے کے نتیجے میں ایک پولیس وین اور متعدد آٹو رکشوں کو نقصان پہنچا۔
بلوچستان کے وزیر اعلیٰ سرفراز بگٹی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ’دہشت گردوں نے سافٹ ٹارگٹ میں اب معصوم بچوں کو نشانہ بنایا، معصوم بچوں اور بے گناہ افراد کے خون کا حساب لیں گے، مقامی افراد کو بھی دہشت گردوں پر نظر رکھنی ہوگی، مل جل کر ہی دہشت گردی کا مقابلہ کیا جاسکتا ہے‘۔