اسرائیل کی جانب سے ہفتے کی صبح ایران پر میزائل حملے کے بعد خطے میں کشیدگی بڑھ گئی ہے۔
ایران نے حملے کی تصدیق نہیں کی ہے لیکن تہران میں حکام نے کہا کہ ان کے فضائی دفاعی نظام نے کئی میزائلوں کو روک دیا۔
ایران پر یہ اسرائیلی حملہ ممکنہ طور پر 2 اکتوبر کو ایران کی طرف سے اسرائیل پر داغے گئے میزائل حملوں کا جواب تھا۔
اسرائیل اور ایران کے درمیان بڑھتی کشیدگی یہاں تک کیسے پہنچی، اہم واقعات کی ٹائم لائن یہ ہے:
8 اکتوبر 2023: حزب اللہ اور اسرائیل کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ شروع ہوا
حماس کے ساوٴتھ اسرائیل پر حملے کے ایک دن بعد اسرائیل اور لبنانی گروپ حزب اللہ نے لبنان-اسرائیل سرحد کے پار ایک دوسرے کے خلاف فائرنگ شروع کر دی۔ اسی دوران اسرائیل نے غزہ پر اپنے حملوں کا سلسلہ جاری رکھا جسے اب تقریباً ایک سال کا عرصہ گزر چکا ہے۔
غزہ کی جنگ میں اب تک 41 ہزار سے زائد فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں، جن میں اکثریت خواتین اور بچوں کی ہے۔
8 اکتوبر کو حزب اللہ نے اعلان کیا کہ اس نے فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی‘ کے لیے سرحدی علاقے شیبہ فارمز میں تین فوجی چوکیوں پر گائیڈڈ راکٹ فائر کیے۔
اس کے بعد سے تقریباً روزانہ ہی سرحد پار سے فائرنگ کا سلسلہ جاری ہے۔ حزب اللہ، جو 1982 میں جنوبی لبنان پر اسرائیل کے حملے اور قبضے کی مزاحمت کے لیے بنائی گئی تھی، کا کہنا ہے کہ اگر اسرائیل غزہ پر اپنا حملہ ختم کرتا ہے تو وہ اسرائیل پر حملے بند کر دے گا۔
ایک رپورٹ کے مطابق 7 اکتوبر 2023 سے لے کر 6 ستمبر 2024 تک اسرائیل اور لبنان کے درمیان 7845 حملوں کا تبادلہ ہوا، جن میں سے تقریباً 82 فیصد اسرائیلی فورسز نے کیے ہیں۔ اس عرصے کے دوران لبنان میں اسرائیلی حملوں میں کم از کم 646 افراد ہلاک ہوئے۔
اور اسی عرصے کے دوران حزب اللہ اور دیگر مسلح گروپس نے 1768 حملے جن میں کم از کم 32 اسرائیلی ہلاک ہوئے۔
1 اپریل 2024 : اسرائیل نے شام کے دارالحکومت دمشق میں ایرانی قونصل خانے پر حملہ کیا
اسرائیل نے میزائل حملے کے ذریعے دمشق میں ایران کا قونصل خانہ کو نشانہ بنایا جو تباہ ہوگیا، اس حملے کے نتیجے میں ایران کے اسلامی انقلابی گارڈ کور کے ٹاپ کمانڈر میجر جنرل محمد رضا زاہدی اور ان کے نائب سمیت 13 افراد ہلاک ہو گئے۔ اسرائیل شام میں ایران کے فوجی ٹھکانوں کو باقاعدگی سے نشانہ بناتا رہا ہے لیکن یہ پہلا موقع تھا جب اس نے کسی سفارتی کمپاؤنڈ کو نشانہ بنایا۔
اس حملے کے بعد ایران نے جوابی حملے سے خبردار کیا تھا۔
13 اپریل 2024: ایران نے اسرائیل پر 300 میزائل اور ڈرون داغے
شام میں اپنے قونصل خانے پر حملے کے تقریباً دو ہفتے بعد ایران نے اسرائیل پر جوابی حملہ کیا اور سیکڑوں میزائل اور ڈرون داغے۔ یہ پہلا موقع تھا جب ایران نے براہ راست اسرائیلی سرزمین پر میزائل داغے تھے۔
اسرائیلی فوج کے مطابق زیادہ تر میزائلوں اور ڈرونز کو امریکہ، برطانیہ اور فرانس کی مدد سے اسرائیل کی سرحد کے قریب آنے سے روک دیان گیا۔ اردن نے اپنی فضائی حدود سے گزرنے والے کچھ میزائلوں کو روکنے میں بھی مدد کی۔
ان ایرانی حملوں کے نتیجے میں اسرائیل میں ایک سات سالہ بچی میزائل کے ٹکڑوں سے شدید زخمی ہو گئی جبکہ متعدد کو معمولی چوٹیں آئیں۔ امریکی حکام کے مطابق ایران کا فضائی حملہ پانچ گھنٹے تک جاری رہا۔
31 جولائی 2024: اسماعیل ہنیہ کا قتل
حماس کے سیاسی بیورو کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کو ایران کے دارالحکومت میں بدھ 31 جولائی کی صبح اس وقت ایک فضائی حملے میں ہلاک کردیا گیا جہاں وہ قیام کررہے تھے۔
حماس اور ایران نے اس قتل کا الزام اسرائیل پر لگایا۔ اسماعیل ہنیہ پر یہ حملہ اس وقت ہوا جب چند گھنٹے پہلے ہی اسرائیل نے بیروت میں حزب اللہ کے ایک سینئر کمانڈر کو ہلاک کردیا تھا۔
اسماعیل ہنیہ ایران کے صدر مسعود پیزشکیان کی تقریب حلف برداری میں شرکت کے لیے تہران میں موجود تھے۔
حماس کے مسلح ونگ قسام بریگیڈز نے کہا کہ اسماعیل ہنیہ کی ہلاکت نے اسرائیل کے ساتھ جنگ کو ایک ’نئی جگہ‘ پر پہنچا دیا ہے اور ’پورے خطے کو بہت بڑے نتائج‘ سے خبردار کیا ہے۔
اسماعیل ہنیہ کی ہلاکت کے بعد ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے ’سخت ردعمل‘ کا وعدہ کیا تھا۔
23 سے 27 ستمبر 2024: اسرائیل نے لبنان میں 700 سے زیادہ افراد کو ہلاک کیا
23 ستمبر کو اسرائیل نے لبنان بھر میں 650 سے زیادہ فضائی حملے کیے، اور حزب اللہ کے 1600 مقامات کو نشانہ بنایا گیا۔ 27 ستمبر تک ان حملوں میں 700 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے تھے جن میں 50 بچے اور 94 خواتین شامل تھیں۔
24 ستمبر کو حزب اللہ نے اسرائیل کے نیول بیس پر ڈرون حملہ کیا۔
27 ستمبر کو اسرائیل نے حزب اللہ کے رہنما حسن نصر اللہ کو ان کے رہائشی مکان پر 85 بنکر بسٹر بموں سے ہلاک کر دیا۔ جنیوا کنونشن کے تحت آبادی والے علاقوں پر ایسے بموں کے استعمال پر پابندی ہے۔
ان حملوں میں کم از کم 1835 لبنانی زخمی ہوئے۔
اقوام متحدہ کے دفتر برائے رابطہ برائے انسانی امور کے مطابق اسرائیل کے لبنان پر جاری حملوں کے نتیجے میں کم از کم 10 لاکھ افراد بے گھر ہوئے, 90 فیصد لوگ نقل مکانی کر گئے، بہت سے لوگ سڑکوں، ساحلوں، پارکوں یا کاروں میں سونے پر مجبور ہوئے۔
2 اکتوبر: ایران کا میزائل کے ذریعے اسرائیل پر حملہ
ایران نے اعلان کیا کہ اس نے حماس، حزب اللہ اور اسلامی انقلابی گارڈ کور کے اہم رہنماؤں کے قتل کے جواب میں اسرائیل پر تقریباً 180 بیلسٹک میزائل داغے ہیں۔
ایران نے دعویٰ کیا کہ اس نے پہلی بار اسرائیل کے خلاف ہائپرسونک میزائل کے استعمال کیا، تاہم اس دعوے کی آزادانہ تصدیق نہیں ہوسکی۔
جس کے بعد اسرائیلی حکام نے جوابی کارروائی سے خبردار کیا تھا۔
امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا تھا کہ وہ اسرائیل کے ایران کے جوہری تنصیبات یا تیل تنصیبات پر حملے کی حمایت نہیں کریں گے۔
جس کے بعد ایک ہی آپشن بچتا ہے اور وہ ہے ایران کے فوجی اڈوں کو نشانہ بنایا، جس کے بارے میں اسرائیل کا دعویٰ ہے کہ اس نے 26 اکتوبر کو حملہ کیا تھا۔
الزجزیرہ سے بات کرتے ہوئے اسسٹنٹ پروفیسر ڈینیجل جیجک نے کہا کہ امریکا اور اس کے اتحادی اسرائیل کو جواب دہ ٹھہرانے سے بچانے کی کوشش کررہے ہیں اور نیتن یاہو کو غزہ اور دیگر جگہوں میں جنگ جاری رکھنے کی کھلے اجازت دے رہے ہیں۔