ایران میں کوئلے کی کان میں دھماکے سے 51 افراد ہلاک اور 20 زخمی ہوگئے۔ ایرانی خبر رساں ادارے ارنا کے مطابق کوئلے کی کان میں میتھین گیس اخراج ہونے سے تباس مائن میں دھماکہ ہوا۔ یہ دھماکہ ہفتے کو مقامی وقت کے مطابق رات 9 بجے ہوا جب ساوٴتھ خراسان صوبے میں تقریباً 70 ورکرز وہاں موجود تھے۔
واقعے کے بعد زخمیوں کو قریبی ہسپتال منتقل کیا گیا اور وہاں پھنسے کانکنوں کو نکالنے کی کوشش کی گئیں۔
نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی جانے سے قبل ایران کے صدر مسعود پیزشکیان نے واقعے میں ہلاک ہونے والوں کے اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار کیا اور واقعے کی تحقیقات کا حکم دیا۔
ایران تیل پیدا کرنے کے لیے اہم ملک سمجھا جاتا ہے جو مختلف معدنیات سے مالا مال ہے۔ ارنا کے مطابق تباس کی کان 30 ہزار مربع کلو میٹر پر پھیلی ہوئے ہے اور اس میں بڑی مقدار میں کوکنگ اور تھرمل کوئلہ موجود ہے۔ اسے ایران میں کوئلے کا سب سے اہم مقام سمجھا جاتا ہے۔
کوئلے کی کان میں دھماکہ ہونے کا یہ پہلا واقعہ نہیں ہے یاد رہے کہ گزشتہ سال ایران کے شہر دمغان میں کوئلے کی کان میں ہونے والے دھماکے میں 6 افراد ہلاک ہوئے تھے، دھماکے کی وجہ سے میتھین گیس کا اخراج بتائی جارہی تھی۔
دوسری جانب پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف نے بھی ایران میں کوئلے کی کان میں دھماکے سے قیمتی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔