دنیا بھر میں دس اکتوبر کو ذہنی صحت کا عالمی دن منایا جاتا ہے جسے عام طور پر اکثر نظر انداز کردیا جاتا ہے۔ سال 2024 کا موضوع ’مینٹل ہیلتھ ایٹ ورک‘ یعنی کام کی جگہ پر دماغی صحت کی اہمیت‘ پر زور دینا ہے۔
چونکہ روزانہ ہمارے دن کا زیادہ تر وقت کام کی جگہ پر گزرتا ہے اس لیے دفتر میں پرسکون ماحول نہ صرف ہمارا حق ہے بلکہ اس سے ترقی کے مواقع بھی زیادہ ہوتے ہیں۔ ایسے دفتر جہاں دماغی صحت کو اہمیت نہیں دی جاتی وہاں کے ملازمین کو انزائٹی، ڈپریشن، تھکاوٹ اور دیگر سنگین مسائل کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔
دوسری جانب ایسے دفتر جہاں مینٹل ہیلتھ کو اہمیت دی جاتی ہے وہاں کے ملازمین نہ صرف اپنی ذاتی زندگی بلکہ دفتر میں بھی اچھی پرفارمنس دکھاتے ہیں۔
دنیا بھر میں کام کی جگہوں یا دفاتر میں دماغی صحت کے مسائل پر خاص اہمیت دی جاتی ہے لیکن پاکستان میں صورتحال خاصی تشویشناک ہے۔ ڈان اخبار کی ایک رپورٹ کے مطابق ملکی آبادی کا تقریباً 10 فیصد حصہ یا تقریباً 20 ملین افراد ذہنی صحت کے امراض میں مبتلا ہیں۔ ان خطرناک اعداد و شمار کے باوجود ذہنی صحت پر اب بھی لوگ بات کرنے سے کتراتے ہیں خاص طور پر کام کی جگہوں پر جہاں اس کے بارے میں بات کرنا اکثر کمزوری کی علامت کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔ ملازمت کے مستقبل کے بارے میں فکرمند ہونا، کام کا بھاری بوجھ جیسے مسائل دماغی صحت مزید خراب کرسکتی ہے اور ایسی صورتحال میں ملازمین ان مسائل کا بغیر کسی مدد اور طبی امداد لیے، خاموشی سے مقابلہ کرتے رہتے ہیں۔
پاکستان میں دماغی صحت کے مسائل پر بات کرنے یا اس سے نکلنے کے لیے مدد کرنے والے ادارے بہت کم ہیں۔ اس کے برعکس بہت سے ترقی یافتہ ممالک میں ملازمین کی مدد کے لیے پروگرام منقد کیے جاتے ہیں، کام کے معیار کو بہتر بنانے کے لیے مختلف آپشز موجود ہوتے ہیں اور مینٹل ہیلتھ ٹریننگ پروگرامز کے ذریعے آگاہی بھی دی جاتی، اس طرح کی سہولیات پاکستان میں دکھائی نہیں دیتی۔
دفاتر میں ذہنی صحت کے مسائل سے کیسے نمٹا جائے؟
ملازمین کی ذہنی تندرستی کو بہتر بنانے کے لیے ورکرز کے پاس یہ آپشن ہونا چاہیے کہ وہ کب، کہاں اور کیسے کام کرتے ہیں۔ اس سے دماغی تناؤ کم ہو سکتا ہے۔
اے پی اے 2024 ورک اِن امریکہ سروے کے مطابق ملازمین کام پر زیادہ مطمئن اُس وقت محسوس کرتے ہیں جب ان کے پاس یہ فیصلہ کرنے کا اختیار ہوتا ہے کہ آیا وہ دفتر میں آکر یا گھر میں بیٹھ کر یا کسی اور جگہ بیٹھ کر کام کرنا چاہتے ہیں۔ تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ کام کرنے کے فیصلہ پر ملازمین کا اختیار ہونے سے وہ اچھی پرفارمنس دکھا سکتے ہیں۔
تحقیق سے یہ بھی معلوم ہوتا ہے کہ ملازمین اپنی جاب سے زیادہ مطمئن اور لمبے وقت کے لیے کام اس وقت کرتے ہیں جب انہیں کام کی جگہ پر آزادی اظہار رائے حاصل ہو۔ رائے دینے، مشورہ دینے یا آئیڈیاز شئیر کرنے کی آزادی سے نہ صرف تناوٴ میں کمی آتی ہے بلکہ مہارت بھی بہتر ہوتی ہے۔