ٹرمپ کے آنے سے پاک-امریکہ سے تعلقات پر اثر نہیں پڑے گا، پاکستان

19:468/11/2024, جمعہ
جنرل13/11/2024, بدھ
ویب ڈیسک
ممتاز بلوچ نے کہا کہ پاکستان اور امریکہ پرانے دوست اور  پارٹنرز ہیں
ممتاز بلوچ نے کہا کہ پاکستان اور امریکہ پرانے دوست اور پارٹنرز ہیں

پاکستان کی دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرا بلوچ نے اس بات پر زور دیا ہے کہ پاکستان اور امریکہ ایک دوسرے کے معاملات میں مداخلت نہ کرکے تعلقات کو بہتر کر سکتے ہیں۔

میڈیا بریفنگ کے دوران دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرا بلوچ نے امریکہ کے صدارتی انتخاب میں ڈونلڈ ٹرمپ کی کامیابی پر کہا کہ پاکستان امریکہ کے ساتھ اپنے پرانے تعلقات کو مزید مضبوط کرنے اور بڑھانے کی توقعات رکھتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ صدر پاکستان آصف علی زرداری، وزیراعظم شہباز شریف، اور نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے ڈونلڈ ٹرمپ کو 47 ویں صدر منتخب ہونے پر مبارکباد پیش کی ہے ۔ پاکستان نے امریکہ کے ساتھ مثبت اور پارٹنرشپ پر مبنی تعاون کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔

ترجمان نے ان خبروں کو ’قیاس آرائی‘ کہہ دیا کہ ٹرمپ پاکستان کے اندرونی معاملات، جیسے کہ بانی تحریک انصاف، سابق وزیراعظم عمران خان کی رہائی کے لیے پاکستانی حکومت پر دباؤ ڈالیں گے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ دعوے پی ٹی آئی کے امریکی چیپٹر کی طرف سے پھیلائے گئے ہیں۔

پی ٹی آئی نے اس سے پہلے بائیڈن انتظامیہ پر الزام لگایا تھا کہ اس نے پاکستان میں کچھ فیکٹرز کے ساتھ مل کر ان کی حکومت گرائی ہے، جس کو امریکی صدر جو بائیڈن اور ان کی انتظامیہ نے مسترد کردیا تھا۔

ممتاز بلوچ نے کہا کہ ’پاکستان اور امریکہ پرانے دوست اور پارٹنرز ہیں، اور ہم اپنے تعلقات کو یقین، احترام، اعتماد، اور بغیر مداخلت کے آگے بڑھاتے رہیں گے۔‘

یاد رہے کہ امریکہ میں 5 نومبر کو صدارتی الیکشن ہوئے تھے۔ نتائج کے مطابق ریپبلکن امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ دوسری مدت کے لیے امریکہ کے 47ویں صدر منتخب ہوئے تھے۔ امریکہ کی پچاس ریاستوں میں سے ٹرمپ نے 266 جبکہ کملا ہیرس نے 219 ایکٹورل ووٹ حاصل کیے تھے۔



چین کے ساتھ تعلقات

ترجمان دفتر خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ ٹرمپ کی صدارت میں واپسی پاکستان اور چین کے قریبی تعلقات پر اثر انداز نہیں ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان چین تعلقات بین الاقوامی حالات سے متاثر نہیں ہوتے اور کسی دوسرے ملک کا اندرونی معاملہ اس میں تبدیلی نہیں لائے گا۔

امریکہ چین کو اپنا پرانا اسٹریٹجک حریف سمجھتا ہے۔ تجارت، ٹیکنالوجی، تائیوان، جیسے مسائل پر واشنگٹن اور بیجنگ کے درمیان کشیدگی برقرار ہے۔

اس لیے پاکستان کے لیے ان حالات میں امریکہ اور چین دونوں کے ساتھ اپنے تعلقات میں بیلنس قائم رکھنا اور محتاط سفارت کاری کرنا وقت کی ضرورت ہے۔

انہوں نے پاکستان کے چین کے ساتھ تعلقات کو ہر موسم کے ساتھی ’اسٹریٹجک‘ اور ’فارن پالیسی میں مضبوطی کا ذریعہ‘ قرار دیا۔


وزیراعظم شہباز شریف کا سعودی عرب کا دورہ

وزیراعظم شہباز شریف 11 نومبر کو ریاض میں عرب اسلامی اجلاس میں شرکت کے لیے سعودی عرب جائیں گے۔ اجلاس کا مقصد مشرق وسطی کے مسائل اور خاص طور پر غزہ اور فلسطین کی صورت حال پر توجہ دلانا ہے۔

وزیراعظم شہباز شریف فلسطینی عوام کی حمایت اور غزہ میں نسل کشی کو روکنے کے لیے فوری جنگ بندی کا مطالبہ بھی کریں گے۔




#امریکا صدارتی الیکشن2024
#امریکا
#ڈونلڈ ٹرمپ
#پاکستان