پرس اولمپکس 2024 کے جیولن تھرو مقابلے میں چاندی کا تمغہ جیتنے والے انڈین ایتھلیٹ نے پاکستان کے لیے سونے (گولڈ) کا تمغہ جیتنے والے ارشد ندیم کی جیت پر اپنی والدہ کے تبصرے کے بارے میں کہا کہ ’میری ماں نے جو کہا وہ دل سے کہا‘۔
یاد رہے کہ ارشد ندیم نے اولمپکس کے جیولن تھرو مقابلے میں 92.97 میٹر جیولن تھرو کرکے اولمپک کا نیا ریکارڈ قائم کیا اور 40 سال کے طویل عرصے بعد پاکستان کے لیے گولڈ میڈل جیتا اور وہ اولمپک کے انفرادی مقابلے میں سونے کا تمغہ جیتنے والے پہلے پاکستانی بنے۔
دوسری جانب نیرج چوپڑا نے 89.45 میٹر کی تھرو کی اور وہ دوسرے نمبر پر رہے۔
اس موقع پر انڈین میڈیا سے بات کرتے ہوئے نیرج چوپڑا کی والدہ سروج دیوی نے کہا تھا کہ ’ہمارے لیے سلور بھی گولڈ جیسا ہے، جس نے (ارشد) گولڈ جیتا وہ بھی ہمارا بیٹا ہے‘۔
اولمپک میں سلور میڈل جیتنے کے بعد اپنے وطن انڈیا واپسی کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے نیرج چوپڑا نے کہا کہ ’میری ماں جو بھی کہتی ہیں، وہ دل سے کہتی ہیں۔ وہ بھی جانتی ہے جس طرح وہ ہمارے لیے دعا کر رہی تھی یا انڈیا کے لوگ میرے لیے دعا کر رہے تھے، تمام ممالک اپنے کھلاڑیوں کے لیے دعا کرتے ہیں۔‘
انڈین جیولن تھرو اسٹار نیرج نے پاکستان اور انڈیا کے لوگوں کے تعلقات کے بارے میں بھی گفتگو کی ۔
نیرج نے اس بات پر زور دیا کہ سرحدوں کے دونوں طرف سیاسی کشیدگی کے باوجود میدان میں ان کے اور ارشد کے درمیان عزت اور دوستی کا رشتہ ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ’ہم ہمیشہ اپنا کھیل کھیلتے ہیں، سرحد پر مسائل بالکل مختلف ہوتے ہیں، کھیلوں کے ذریعے ہم لوگوں کو ایک دوسرے کا ساتھ دینا سکھانے کی کوشش کرتے ہیں، لیکن کچھ واقعات ایسے ہوتے ہیں کہ دوبارہ مسائل پیدا ہو جاتے ہیں۔ ہم چاہتے ہیں کہ ہمیشہ امن رہے لیکن یہ ہمارے ہاتھ میں نہیں ہے۔‘
نیرج نے نیوز ایجنسی اے این آئی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’ہر ایتھلیٹ کا ایک دن ہوتا ہے، ٹوکیو میں میرا دن تھا لیکن آج ارشد کا دن تھا۔ اور جس ایتھلیٹ کا دن ہوتا ہے اس دن اس کی ہر چیز پرفیکٹ ہوتی ہے جیسے آج ارشد کی تھی۔‘