فلسطین کی وزارت صحت کی جانب سے جاری رپورٹ کے مطابق غزہ پر اسرائیل کی جنگ میں ہلاک افراد کی تعداد 45 ہزار سے زائد ہوچکی ہے۔
فلسطینی وزارت صحت کی تازہ ترین رپورٹ کے مطابق مرنے والوں میں 17 ہزار بچے شامل ہیں۔ تاہم اس میں 11 ہزار لاپتہ فلسطینی شامل نہیں ہیں جن کے بارے میں خیال ہے کہ وہ ملبے کے نیچے پھنسے ہوئے ہیں۔
الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق جنگ سے پہلے غزہ کی آبادی تقریباً 23 لاکھ تھی۔ اسرائیلی جنگ میں مرنے والوں کی حالیہ تعداد غزہ کی آبادی کا تقریباً 2 فیصد ہے، یعنی پچھلے ایک سال کے دوران غزہ میں ہر 100 میں سے 2 افراد جنگ کی وجہ سے ہلاک ہوئے ہیں۔
فلسطینی وزارت صحت نے کہا کہ جنگ میں تقریباً ایک لاکھ 7 ہزار افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔
اسرائیل بغیر ثبوت یا شواہد کے بغیر بار بار یہ الزام اور دعویٰ کرتا رہا ہے کہ حماس کے فائٹرز فلسطینی شہریوں کے علاقوں میں موجود ہیں اور وہ حماس کے فائٹرز کو ٹارگٹ کرنے کے لیے بمباری کررہا ہے، جب کہ فلسطینیوں اور انسانی حقوق کی تنظیموں کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج شہریوں کی ہلاکتوں کو روکنے کے لیے خاطر خواہ اقدامات نہیں کر رہی ہے۔
یاد رہے کہ سات اکتوبر 2023 کو حماس نے اسرائیل کے ساوٴتھ علاقے میں اچانک حملہ کیا تھا جس کے بعد سے اسرائیل غزہ میں بمباری کررہا ہے، سات اکتوبر کو حماس کے حملے میں قریب 1200 لوگ ہلاک اور 250 کو یرغمال بنا لیا گیا تھا۔ غزہ میں اب بھی تقریباً 100 یرغمال بنائے گئے ہیں۔ جبکہ اسرائیل نے بھی سیکڑوں فلسطینیوں کو یرغمال بنایا ہوا ہے۔