انٹرنیشنل کرمنل کورٹ نے جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم کے الزام پر اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو اور سابق وزیر دفاع یوو گیلنٹ کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیے۔
عدالت نے جمعرات کو کہا کہ نیتن یاہو اور گیلنٹ کے خلاف ایسے شواہد موجود ہیں کہ دونوں ’جان بوجھ کر غزہ کی شہری آبادی پر حملے کررہے ہیں، بھوک کی کمی کو بطور ہتھیار استعمال کررہے ہیں اور ہسپتالوں پر حملے کررہے ہیں۔
آئی سی سی نے حماس کے فوجی سربراہ محمد دیف کے خلاف بھی انسانیت کے خلاف جرائم اور جنگی جرائم کے الزام میں گرفتاری کا وارنٹ بھی جاری کیا ہے۔ لیکن اسرائیل نے اگست میں کہا تھا کہ محمد دیف کو ساوٴتھ غزہ میں ایک فضائی حملے میں مارا گیا ہے۔ تاہم حماس نے اب تک اس کی تصدیق نہیں کی۔
اسرائیل:
اسرائیلی وزیر اعظم بنیامن نیتن یاہو نے ویڈیو بیان میں کہا کہ ’آئی سی سی کا فیصلہ یہود مخالف ہے، میرے خلاف وارنٹ گرفتاری جاری کرنے والوں پر جنسی ہراسانی کے الزام ہیں، وہ خود کو بچا کر میرے خلاف جھوٹا مقدمہ کررہے ہیں، اسرائیل اپنے شہریوں کا دفاع کرتا رہے گا‘۔
حماس:
فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس گروپ نے نیتن یاہو اور گیلنٹ کی گرفتاری کے وارنٹ جاری کرنے کے فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے اسے ’انصاف کی طرف ایک اہم قدم‘ قرار دیا۔
حماس کے سیاسی بیورو کے رکن باسم نعیم نے کہا کہ ’یہ فیصلہ انصاف کی طرف ایک اہم قدم ہے، اگر دنیا بھر کے تمام ممالک اس فیصلے کو سپورٹ نہیں کرتے تو پھر آئی سی سی کا کوئی فائدہ نہیں‘
تاہم حماس گروپ نے محمد کے وارنٹ گرفتاری کا ذکر نہیں کیا۔
اردن:
اردن کے وزیر خارجہ ایمن صفادی نے کہا کہ آئی سی سی کے فیصلے کا احترام کیا جانا چاہیے اور اس پر عمل کیا جانا چاہیے، انہوں نے مزید کہا کہ فلسطینی انصاف کے مستحق ہیں۔
امریکہ:
امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا کہ وہ آئی سی سی کے کسی فیصلے کو نہیں مانتے۔ اسرائیل اور حماس کے درمیان کوئی برابری نہیں ہے۔ ہم اسرائیل کی سلامتی کو محفوظ رکھنے کے لیے اس کے ساتھ کھڑے ہیں۔
ارجنٹائن
ارجنٹائن کے صدر نے ایکس پر لکھا کہ وہ آئی سی سی کورٹ کے فیصلے کو مسترد کرتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس فیصلے سے اسرائیل کے دفاع کے حق کو نظر انداز کیا جارہا ہے۔
آسٹریا:
آسٹریا کے وزیر خارجہ الیگزینڈر شلنبرگ نے وارنٹ کو مضحکہ خیز قرار دیا۔ تاہم ان کے دفتر نے کہا کہ آئی سی سی عدالت کے رکن کے طور پر آسٹریا آئی سی سی کی گرفتاری کے وارنٹ پر عمل کرنا پابند ہے۔
بیلجیئم
بیلجیئم کی وزارت خارجہ نے ایکس پر کہا کہ ان کا ملک آئی سی سی کے کام کی مکمل حمایت کرتا ہے اور اسرائیل اور غزہ میں جرائم کے ذمہ داروں کے خلاف قانونی کارروائی کی جانی چاہیے، چاہے وہ کوئی بھی ہوں۔
کینیڈا
کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے کہا کہ بین الاقوامی قانون پر عمل کرنا چاہیے اور کہا کہ کینیڈا بین الاقوامی عدالتوں کے فیصلوں کا احترام کرے گا۔
فرانس
فرانس کے وزارت خارجہ کے ترجمان کرسٹوف لیموئن نے کہا کہ فرانس آئی سی سی کے قوانین کے مطابق کام کرے گا۔ تاہم انہوں نے اس بات کی تصدیق نہیں کی کہ آیا فرانس نیتن یاہو کو اس صورت میں گرفتار کر لے گا کہ اگر وہ وہاں جائیں گے۔
جرمنی
جرمن حکومت کے ایک ترجمان نے کہا کہ جرمنی نیتن یاہو اور گیلنٹ کے لیے آئی سی سی کے وارنٹ گرفتاری پر غور کرے گا، لیکن وہ اس وقت تک کوئی قدم نہیں اٹھائیں گے یا حتمی فیصلہ نہیں کریں گے جب تک کہ ان میں سے کوئی ایک جرمنی کا دورہ نہیں کرتا۔
ترجمان نے اس بات پر زور دیا کہ جرمنی نے آئی سی سی کے قانون کا مسودے بنانے میں مدد کی اور وہ عدالت کو سب سے زیادہ سپورٹ کرتا ہے۔
ہنگری
ہنگری کے وزیر خارجہ نے فیصلے پر تنقید کرتے ہوئے اسے شرمناک اور مضحکہ خیز قرار دیا اور کہا کہ وہ اس فیصلے کو قبول نہیں کرتے۔
ہنگری کے وزیر اعظم وکٹر اوربان نے کہا کہ وہ نیتن یاہو کو ہنگری کے دورے کی دعوت دیں گے اور آئی سی سی کے وارنٹ گرفتاری کو نظر انداز کریں گے۔ انہوں نے آئی سی سی عدالت کے فیصلے کو’مذاق‘ قرار دیا۔
ایران
ایران کے اسلامی انقلابی گارڈ کور کے سربراہ نے نیتن یاہو اور گیلنٹ کے خلاف گرفتاری کے وارنٹ کو اسرائیل کی ’سیاسی موت‘ قرار دیا۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیل سیاسی طور پر اب دنیا بھر میں تنہا ہوچکا ہے اور مزید کہا کہ اسرائیلی رہنما اب دوسرے ممالک کا سفر نہیں کر سکتے۔
ترکیہ
ترکیہ کے وزیر خارجہ ہاکان فیدان نے آئی سی سی کی گرفتاری کے وارنٹ کو فلسطینیوں کے خلاف ’نسل کشی‘ کرنے والے اسرائیلی حکام کو جوابدہ ٹھہرانے کے لیے ایک اہم قدم قرار دیا۔