لاس اینجلس کے جنگلات میں آگ: 10 ہزار مکانات تباہ، 150 ارب ڈالرز کا معاشی نقصان، 10 لوگ ہلاک

07:0610/01/2025, جمعہ
جنرل10/01/2025, جمعہ
ویب ڈیسک
حالیہ مہینوں میں انتہائی گرم موسم اور بارش نہ ہونے کی وجہ سے کیلیفورنیا سب سے زیادہ متاثر ہوا۔
تصویر : اے پی / نیوز ایجنسی
حالیہ مہینوں میں انتہائی گرم موسم اور بارش نہ ہونے کی وجہ سے کیلیفورنیا سب سے زیادہ متاثر ہوا۔

امریکہ کی ریاست کیلفورنیا کے شہر لاس اینجلس کے جنگلات میں لگی آگ سے ہلاک افراد کی تعداد 10 ہوگئی جبکہ 10 ہزار مکانات اور عمارتیں تباہ ہو گئیں۔ جبکہ آگ سے ملک کو ہونے والا معاشی نقصان کا تخمینہ 150 ارب ڈالرز بتایا جارہا ہے۔

امریکی میڈیا رپورٹس کے مطابق لاس اینجلس کے پانچ علاقوں میں آگ پھیلی ہوئی ہے تاہم رات گئے دو علاقوں میں لگی آگ پر قابو پا لیا گیا تھا لیکن تیز ہوائیں چلنے کی وجہ سے آگ پھیلنے کا خدشہ ہے۔

حکام کے مطابق ایٹن اور پیلی سیڈز لگنے والی آگ سے قریب 5 ہزار مکانات، کاریں تباہ ہوگئیں۔ ان دو علاقوں میں لگنے والی آگ سے قریب 30 ہزار ایکڑ زمین کا حصہ مکمل طور پر جل گیا۔



لاس اینجلس کاؤنٹی کے مطابق لگ بھگ ایک لاکھ 80 ہزار لوگوں کو محفوظ جگہ منتقل ہونے کے احکامات جاری کیے گئے ہیں اور 2 لاکھ رہائشیوں کو محفوظ مقام منتقل ہونے کی وارننگ جاری کی گئی ہے۔

مالیبو اور پیسیفک پالی سیڈز جیسے علاقوں میں مہنگے مکانات راکھ میں تبدیل ہوگئے۔ جیمز ووڈس، پیرس ہلٹن اور بلی کرسٹل جیسی مشہور شخصیات بھی اپنے گھروں سے محروم ہوگئے۔

مالیبو پیسیفک پیلیسیڈس چیمبر آف کامرس کی سربراہ باربرا بروڈرلن نے کہا کہ ’ایسے علاقے بھی ہیں جہاں سب کچھ ختم ہو گیا، وہاں ایک لکڑی بھی باقی نہیں بچی، صرف گندگی ہے۔‘

امریکی صدر جو بائیڈن نے کانگریس سے لاس اینجلس کے متاثرہ علاقوں میں امداد فراہم کرنے کا کہا ہے۔



آگ کہاں لگی ہوئی ہے؟

کیلیفورنیا کے حکام ابھی تک پانچ علاقوں میں آگ لگی ہوئی ہے:

پیلی سیڈز: جہاں سب سے زیادہ نقصان ہوا، اور تقریباً 20,000 ایکڑ زمین کا حصہ جل چکا ہے اور چھ فیصد آگ پر کنٹرول پالیا گیا ہے۔

ایٹن: یہاں آگ مسلسل پھیلتی جارہی ہے اور 14,000 ایکڑ زمین کا حصہ جل چکا ہے۔

ہرسٹ: یہاں 670 ایکڑ زمین کے حصے میں آگ لگی ہے۔

لیڈیا: یہاں 350 ایکڑ زمین کا حصے میں آگ لگی ہے اور ، 60 فیصد آگ پر قابو پالیا گیا ہے۔

کینتھ: یہاں تیز ہواوٴں کی وجہ سے حال ہی آگ پھیلی تھی اور ایک ہزار ایکڑ زمین کے حصے پر آگ لگی ہے۔

اس سے قبل لگنے والی آگ، سن سیٹ، ووڈلی اور اولیواس پر قابو پا لیا گیا ہے۔



آگ لگنے کی کیا وجوہات ہیں؟

اگرچہ تیز ہوائیں اور بارش نہ ہونے کی وجہ سے آگ پھیلی تھی لیکن ماہرین کا کہنا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی حالات کو مزید خراب کر رہی ہے اور اس طرح کی آگ لگنے کے امکانات بڑھ رہے ہیں۔

امریکی حکومت کی تحقیق میں واضح طور پر امریکہ کے جنگلات میں لگنے والی آگ کو ماحولیاتی تبدیلی سے جوڑا گیا ہے۔

نیشنل اوشینک اینڈ ایٹموسفیرک ایڈمنسٹریشن کا کہنا ہے کہ ’بڑھتی ہوئی گرمی، خشک سالی سمیت ماحولیاتی تبدیلی سے پیدا ہونے والے تمام فیکٹرز امریکہ کے مغربی علاقوں میں جنگلات میں آگ لگنے کے امکانات کو بڑھاتے ہیں۔‘

اور حالیہ مہینوں میں انتہائی گرم موسم اور بارش نہ ہونے کی وجہ سے کیلیفورنیا سب سے زیادہ متاثر ہوا۔





#امریکہ
#جنگل
#آگ
#ماحولیاتی تبدیلی