اگر آپ سفر کرنا پسند کرتے ہیں اور 2025 میں کہیں جانے کا ارادہ رکھتے ہیں، تو یہ تحریر پڑھنا مت بھولیں۔
گلگت بلتستان پاکستان کے شمال میں واقع ہے جس کی اپنی حکومت ہے۔ انتظامی طور پر گلگت بلتستان کو 3 ڈویژنز (گلگت، دیامر استور اور بلتستان) اور 10 اضلاع میں تقسیم کیا گیا ہے۔ اس کا دارالحکومت گلگت اور سب سے بڑا شہر سکردو ہے۔ شینا، بلتی اور بروشسکی یہاں کی مقامی زبانیں ہیں۔
ہر سال ہزاروں سیاح اور بین الاقوامی کوہ پیما مختلف چوٹیوں، پیرا گلائیڈنگ اور دیگر ایڈونچر کھیلوں کے لیے اس خطے کا رخ کرتے ہیں۔
سی این این ٹریول نے کہا کہ ’قراقرم کے پہاڑوں میں گلگت بلتستان تک پہنچنا آسان نہیں ہے، پروازیں ناقابل بھروسہ ہوسکتی ہیں اور بعض اوقات سڑکیں بند ہوسکتی ہیں لیکن یہاں لیمن میرنگو پائی سے زیادہ حیرت انگیز چوٹیاں ہیں‘۔
یہاں دنیا کی 14 بلند ترین چوٹیاں موجود ہیں جنہیں ’ایٹ تھاوٴزنڈرز‘ کے نام سے جانا جاتا ہے (یعنی آٹھ ہزار میٹر سے بلند چوٹیاں)، ان میں کے ٹو بھی شامل ہے جو دنیا کی دوسری بڑی چوٹی ہے لیکن اسے سر کرنا مشکل اور خطرناک ہے۔
سیاحت اور انفراسٹرکچر کے لحاظ سے اس خطے میں ہائیکنگ بہت مشکل ہے۔ اگر 2025 میں گلگت بلتستان آنے کا ارادہ ہے تو اکیلے آنے کے بجائے دوستوں کے گروپ کے ساتھ یہاں کا سفر کریں۔
الپائن کلب آف پاکستان کے مطابق 2024 میں گلگت بلتستان میں کوہ پیمائی میں اضافہ ہوا تھا، لیکن پاکستان میں چوٹیوں تک پہنچنے کی کوشش کے دوران 9 کوہ پیما موت کے منہ میں چلے گئے تھے۔ مرنے والے کوہ پیماؤں میں پانچ جاپان، ایک روس، ایک برازیل اور دو کا تعلق پاکستان سے تھا۔
سی این این کی ٹریول لسٹ میں دیگر سرفہرست مقامات میں قزاقستان میں الماتی، انڈیا میں انڈمان اور نکوبار جزائر، بولیویا، جرمنی میں کیمنیٹز، مراکش میں رباط، کینیڈا میں وینکوور جزیرہ اور ترکیہ میں کاکر پہاڑ شامل ہیں۔