یورپی یونین کے فضائی حدود میں پرواز پر پابندی سے پی آئی اے کو تقریباً 200 ارب روپے کا نقصان اٹھانا پڑا ہے۔
پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) کی پروازیں چار سال بعد یورپی یونین کی پابندی کے خاتمے کے بعد آج سے دوبارہ شروع ہوں گی۔
عرب نیوز کی رپورٹ کے مطابق پی آئی اے کا کہنا ہے کہ پہلی پرواز آج اسلام آباد سے پیرس کے لیے روانہ ہو گی۔
یاد رہے کہ یورپی یونین نے 2020 میں کراچی میں پی آئی اے طیارے کے حادثے کے بعد پابندی لگائی تھی، واقعے میں 97 افراد ہلاک ہوئے تھے، جس کے بعد سابق وزیر ایوی ایشن نے دعویٰ کیا تھا کہ پی آئی اے کے تقریباً 40 فیصد پائلٹس کے لائسنس ’جعلی یا مشکوک‘ ہیں‘۔
اس بیان نے پاکستان کی ایوی ایشن سیفٹی کے بارے میں عالمی خدشات کو جنم دیا، جس کی وجہ سے یورپی ریگولیٹرز نے پی آئی اے کی پروازوں پر پابندی لگا دی تھی۔
تاہم 29 نومبر 2024 کو یورپین یونین ایئر سیفٹی ایجنسی (ای اے ایس اے) نے اس پابندی کے خاتمے کا اعلان کیا تھا۔
چار سالوں بعد پابندی کے خاتمے کے بعد قومی ایئرلائنز نے بیان جاری کیا کہ ’پی آئی اے کی پرواز جمعے کو اسلام آباد سے پیرس کے لیے روانہ ہوگی۔ ہفتے میں دو پروازیں جمعہ اور اتوار کو چلیں گی، پروازوں کی تعداد میں اضافے کا پلان بھی شامل ہے‘۔
ایئر لائن نے بتایا کہ اسلام آباد سے پروازیں صبح 11 بجکر 30 منٹ پر روانہ ہوں گی اور شام 4 بجے پیرس پہنچیں گی۔ واپسی کی پروازیں پیرس سے شام 6 بجے روانہ ہوں گی اور اگلے دن صبح 5 بجے اسلام آباد پہنچیں گی۔
یورپی پروازوں کی پابندی سے پی آئی اے کو بہت زیادہ مالی نقصان ہوا تھا، اس کے علاوہ ایئر لائن کی ساکھ کو بھی کافی نقصان پہنچا تھا۔
بی بی سی کے مطابق پی آئی اے کے ترجمان عبداللہ حفیظ نے بتایا کہ یورپی یونین کے فضائی حدود میں پرواز پر پابندی سے پی آئی اے کو تقریباً 200 ارب روپے کا نقصان اٹھانا پڑا ہے۔
پی آئی اے ایئرلائن پر پابندی ختم ہونے کی وجہ سے بارے میں بات کرتے ہوئے عبداللہ حفیظ نے بی بی سی کو بتایا کہ ’چار سال سے سیفٹی اقدامات اٹھائے جا رہے تھے اور یورپیں ایوی ایشن سیفٹی ایجنسی نے پی آئی اے اور سول ایوی ایشن کا آڈٹ کیا۔ پی آئی اے اپنا آڈٹ کافی عرصہ پہلے ہی کلئیر کر چکا تھا تاہم سول ایوی ایشن پر جو خدشات تھے، انھیں ادارے نے گذشتہ ماہ دور کر دیا۔‘
پی آئی اے کی ملکیت نجی سرمایہ کاروں کو فروخت کرنے میں حکومت کو چیلنجز کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ یہ نجکاری ان شرائط میں سے ایک تھی جوعالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے معاہدے کے حصے کے طور پر دی تھی جب حکومت نے گزشتہ سال 7 ارب ڈالر کا قرض حاصل کیا تھا۔
تاہم یورپی پروازوں کے دوبارہ بحال ہونے سے پی آئی اے کے ریونیو میں اضافہ متوقع ہے اور حکومت کو ایئرلائن فروخت کرنے میں بھی مدد ملے گی۔