اگلے سال سے بچے کی پیدائش سے جڑے تمام طبی اخراجات حکومت برداشت کرے گی: چائنہ

اقرا حسین
اقرا حسین
13:1515/12/2025, Pazartesi
جنرل15/12/2025, Pazartesi
ویب ڈیسک
چائنہ کی قومی ہیلتھ کیئر سیکیورٹی انتظامیہ کے مطابق اس کا مقصد نوجوان جوڑوں کو بچے پیدا کرنے کی ترغیب دینا ہے۔
تصویر : سٹاک امیجز / فائل
چائنہ کی قومی ہیلتھ کیئر سیکیورٹی انتظامیہ کے مطابق اس کا مقصد نوجوان جوڑوں کو بچے پیدا کرنے کی ترغیب دینا ہے۔

چائنہ کی حکومت اگلے سال سے بچے کی پیدائش سے جڑے تمام طبی اخراجات خود ادا کرے گی۔ یعنی حاملہ خواتین کو نہ چیک اپ کے پیسے دینے ہوں گے، نہ ڈیلیوری کے اور نہ ہی ہسپتال کے دوسرے خرچ اپنی جیب سے ادا کرنے پڑیں گے۔

چائنہ کی قومی ہیلتھ کیئر سیکیورٹی انتظامیہ کے مطابق اس کا مقصد نوجوان جوڑوں کو بچے پیدا کرنے کی ترغیب دینا ہے۔

انتظامیہ کا کہنا ہے کہ 2026 تک چائنہ بھر میں زچگی سے متعلق پالیسی کے تحت آنے والے تمام طبی اخراجات، جن میں حمل کے دوران کیے جانے والے طبی معائنے بھی شامل ہیں، مکمل طور پر واپس ادا کرنے کا ہدف رکھا گیا ہے۔

چائنہ کی حکومت کا منصوبہ ہے کہ 2026 تک پورے ملک میں بچے کی پیدائش سے جڑے تمام طبی اخراجات حکومت خود ادا کرے۔ اس میں حمل کے دوران ہونے والے ڈاکٹر کے معائنے، ٹیسٹ، اور ڈیلیوری کے اخراجات شامل ہوں گے، تاکہ والدین کو اپنی جیب سے کوئی پیسہ نہ دینا پڑے۔

یہ فیصلہ ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب چائنہ کی آبادی مسلسل کم ہو رہی ہے اور بیجنگ کو آبادی بڑھانے کے لیے فوری اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔ چائنہ میں 2022 میں کئی دہائیوں بعد پہلی بار آبادی میں کمی آئی اور یہ کمی 2024 تک جاری رہی۔

ماہرین کے مطابق چین میں بچے پیدا کرنے کی شرح کم ہو رہی ہے اور یہ رجحان آئندہ بھی جاری رہنے کا امکان ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ محنت کش افرادی قوت میں کمی اور بوڑھے افراد کی آبادی بڑھ رہی ہے، جس کی وجہ سے مقامی حکومتیں جو پہلے ہی قرض میں ہیں، ان پر مزید مالی دباؤ پڑے گا۔

چائنہ میں شرحِ پیدائش کئی دہائیوں سے کم ہو رہی ہے، جس کی ایک بڑی وجہ ون چائلڈ پالیسی ہے جو 1980 سے 2015 تک نافذ رہی، اس کے علاوہ تیزی سے بڑھتی شہری آبادی بھی ایک سبب ہے۔

بچوں کی دیکھ بھال اور تعلیم کے زیادہ اخراجات، نوکریوں کا عدم تحفظ اور سست روی کا شکار معیشت بھی بہت سے نوجوان چینیوں کو شادی اور خاندان شروع کرنے سے روک رہے ہیں۔

چین کے کچھ صوبوں، جن میں جلن، جیانگ سو اور شانڈونگ شامل ہیں، پہلے ہی ایسے اقدامات کا اعلان کر چکے ہیں جن کے تحت بچے کی پیدائش تقریباً مفت بنائی جا رہی ہے۔

چین نے مارچ میں کہا تھا کہ وہ تیزی سے بڑھتی بزرگ آبادی اور نوجوانوں دونوں کے لیے پالیسیوں کے ذریعے فعال ردِعمل دے گا، جن میں چائلڈ کیئر سبسڈی فراہم کرنا اور پری اسکول تعلیم مفت کرنا شامل ہے۔

اس سے قبل حکام نے جوڑوں کو بچے پیدا کرنے کی ترغیب دینے کے لیے زچگی کی چھٹی میں اضافہ، مالی اور ٹیکس مراعات، اور رہائشی سبسڈیز جیسے اقدامات بھی کیے تھے۔


#چائنہ
#آبادی
#ایشیا