
پاکستان نے ایمنسٹی انٹرنیشنل کی اُس رپورٹ کو مسترد کردیا جس میں ملک میں اسرائیلی جاسوسی سافٹ ویئر کے استعمال کا الزام عائد کیا گیا تھا۔
پاکستان نے ایمنسٹی انٹرنیشنل کی اُس رپورٹ کو مسترد کردیا جس میں ملک میں اسرائیلی جاسوسی سافٹ ویئر کے استعمال کا الزام عائد کیا گیا تھا۔ پاکستان نے اسے گمراہ کن معلومات پر مبنی رپورٹس قرار دیا ہے۔انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمننسٹی انٹرنیشنل نے اپنی ایک تحقیقاتی رپورٹ میں جو جمعرات کو شائع ہوئی جس میں دعوی کیا گیا کہ اسرائیلی کمپنی ’انٹیلیکسا‘ کا تیار کردہ سپائی ویئر ’پریڈیٹر‘ پاکستان میں استعمال ہوا ہے۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل کی سکیورٹی لیب کے ٹیکنولوجسٹ، جیور وین برگن نے کہا کہ ’یہ تحقیقات انٹیلیگسا (بین الاقوامی سائبر سرویلنس نیٹ ورک) کے اندرونی آپریشنز اور ٹیکنالوجی کے بارے میں ابھی تک سب سے واضح اور سب سے زیادہ نقصان دہ معلومات فراہم کرتی ہے۔ انٹیلیگسا نے پریڈیٹر کسٹمر لاگز تک رسائی حاصل کرنے کی صلاحیت کو برقرار رکھا ہے۔‘
جاسوسی کے لیے استعمال ہونے والے سپائی وئیر کے متعدد ممالک میں انسانی حقوق کی خلاف استعمال کے انکشافات بھی سامنے آئے ہیں۔
ترجمان دفتر خارجہ طاہر اندرابی نے اس امکان کو یکسر مسترد کردیا کہ پاکستان نے ایسا کوئی ٹول استعمال کیا ہو یا اسرائیل کے ساتھ کسی قسم کا تکنیکی تعاون موجود ہو۔
انہوں نے آج ہفتہ وار بریفنگ میں کہا کہ ’یہ سب میڈیا کی قیاس آرائیاں ہیں۔ یہ سب افواہیں اور غلط معلومات ہیں۔ پاکستان اور اسرائیل کے درمیان کسی بھی معاملے پر کوئی تعاون نہیں، جاسوسی سافٹ ویئر تو بالکل نہیں۔ لہٰذا میں اسے پوری طرح مسترد کرتا ہوں۔‘






