تھائی لینڈ کے کمبوڈیا پر فضائی حملے، دونوں ملکوں کے درمیان سرحدی جھڑپیں پھر شروع

09:528/12/2025, Pazartesi
جنرل8/12/2025, Pazartesi
ویب ڈیسک
دونوں ملکوں کے درمیان جھڑپوں کے بعد سرحدی علاقوں میں افراتفری ہے اور لوگ نقل مکانی کر رہے ہیں۔
دونوں ملکوں کے درمیان جھڑپوں کے بعد سرحدی علاقوں میں افراتفری ہے اور لوگ نقل مکانی کر رہے ہیں۔

تھائی لینڈ نے پیر کو اپنے پڑوسی ملک کمبوڈیا پر فضائی حملے کیے ہیں جس کے بعد دونوں ملکوں میں ایک بار پھر جھڑپیں شروع ہو گئی ہیں۔ ہمسایہ ممالک میں سرحدی تنازع پر کئی مقامات پر لڑائی جاری ہے۔

تھائی لینڈ اور کمبوڈیا کے درمیان امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چند ماہ پہلے جنگ بندی کرائی تھی۔ تاہم دونوں ملک ایک دوسرے پر جنگ بندی کی خلاف ورزی کا الزام لگا رہے ہیں۔

تھائی لینڈ کی فوج کے ترجمان کا کہنا ہے کہ حالیہ جھڑپیں پیر کی صبح پانچ بجے شدت اختیار کر گئیں جن میں ان کا ایک فوجی ہلاک اور آٹھ زخمی ہو چکے ہیں۔ ترجمان کے بقول کمبوڈیا کے عسکری ٹھکانوں کو تباہ کرنے کے لیے فضائیہ کی مدد طلب کر لی گئی ہے۔

تھائی لینڈ کی ایئرفورس کا کہنا ہے کہ کمبوڈیا نے بھاری اسلحے اور جنگی ساز و سامان کی منتقلی اور افواج کی نقل و حرکت شروع کر دی ہے جس سے ملٹری آپریشنز میں اضافہ ہو سکتا ہے۔ ایئرفورس کے بیان کے مطابق اسی صورتِ حال سے نمٹنے کے لیے ہمیں اپنی فضائی قوت استعمال کرنا پڑی تاکہ کمبوڈیا کی عسکری صلاحیتوں کو کمزور کیا جا سکے۔

دوسری جانب کمبوڈیا کی وزارتِ دفاع نے کہا ہے کہ تھائی لینڈ کی فوج نے دو مقامات پر اس کی فورسز پر حملے کیے ہیں۔ اس سے قبل وہ کئی روز سے اشتعال انگیزی کر رہے تھے۔ کمبوڈیا کے مطابق اس کے فوجیوں نے فی الحال کوئی جوابی کارروائی نہیں کی۔

حکام کے مطابق لڑائی میں کمبوڈیا کی جانب اب تک تین عام شہری زخمی ہوئے ہیں۔

جولائی کی لڑائی اور پھر جنگ بندی

تھائی لینڈ اور کمبوڈیا کے درمیان رواں سال جولائی میں بھی جھڑپیں ہوئی تھیں جو پانچ دن تک جاری رہی تھیں۔ تاہم پھر دونوں کے درمیان جنگ بندی ہو گئی تھی۔ ملائیشیا کے وزیرِ اعظم انور ابراہیم اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی کوششوں سے دونوں ملکوں نے اکتوبر میں جنگ بندی کے معاہدے پر دستخط بھی کیے تھے۔

ملائیشین وزیرِ اعظم انور ابراہیم جو جنوب مشرقی ایشیائی ممالک کی تنظیم (آسیان) کے سربراہ بھی ہیں، نے دونوں فریقین پر زور دیا ہے کہ وہ تحمل کا مظاہرہ کریں اور رابطے برقرار رکھیں۔

تھائی فوج کے مطابق تھائی لینڈ میں چار سرحدی اضلاع سے تقریباً چار لاکھ شہریوں کو منتقل کیا جا رہا ہے جن میں سے 35 ہزار سے زیادہ کو عارضی پناہ گاہوں میں منتقل کیا جا چکا ہے۔ سرحد کے اُس پار کمبوڈیا میں بھی شہری سرحدی علاقوں سے منتقل ہو رہے ہیں۔

دونوں ملکوں کے درمیان جولائی کی جھڑپوں میں کم از کم 48 افراد ہلاک ہوئے تھے اور اندازاً تین لاکھ افراد عارضی طور پر بے گھر ہوئے تھے۔

##تھائی لینڈ
##کمبوڈیا
##جھڑپیں