پیرس اولمپکس 2024 میں پاکستان کے لیے تاریخی گولڈ میڈل جیتنے والے جیولین تھرور ارشد ندیم کے گھر خوشی کا سماں رہا۔ اہل محلہ کا کہنا تھا کہ ارشد ندیم نے میاں چنوں کا نام پوری دنیا میں مشہور کردیا۔
پاکستان کے صوبے پنجاب کے چھوٹے شہر میاں چنوں سے تعلق رکھنے والے ارشد ندیم نے پیرس اولمپکس میں گولڈ میڈل جیت کر تاریخ رقم کردی ہے۔
گزشتہ روز جیولن تھرو کے فائنل مقابلے ارشد نے 92.97 میٹر فاصلے پر تھرو کرکے 2008 میں قائم کیا گیا اولمپک ریکارڈ توڑ دیا جو ناروے کے اینڈریاس تھورکلڈسن نے بنایا تھا۔ یہ دنیا میں اب تک پھینکی جانے والی چھٹی سب سے طویل جیولن تھرو تھی۔
شاندار کارکردگی پر ارشد ندیم کی والدہ رضیہ پروین نے کہا کہ بیٹے نے ملک کا سر فخر سے بلند کردیا ہے۔
نجی نیوز چینل سے بات کرتے ہوئے رضیہ پروین نے کہا کہ ’جیسے ہی پتا چلا کہ ارشد نے میڈل جیت لیا ہے میں کیا بتاؤں کہ مجھے کتنی خوش ہوئی۔ مجھے اتنی خوشی ہوئی کہ میرا دل کیا میرا بیٹا میرے سامنے ہو اور میں اسے گلے لگاؤں۔میرے بیٹے نے پاکستان کا سر فخر سے بلند کیا ہے۔ اس نے پاکستان کے لیے تمغہ جیتا ہے اور پاکستان کا پرچم لہرایا ہے۔‘
انڈین ایتھلیٹ نیرج چوپڑا کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’وہ (نیرج) میرے بیٹے ارشد ندیم کا دوست اور بھائی ہے، ہار جیت قسمت میں ہوتی ہے۔ وہ بھی میرا بیٹا ہے، اللہ انہیں بھی کامیاب کرے، میں اس کے لیے بھی دعائیں کرتی ہوں‘۔
ارشد نے اولمپک ایونٹ کے جیولن تھرو مقابلے میں دوسرے راؤنڈ میں 92.97 میٹر تھرو کرکے عالمی ریکارڈ توڑ دیا تھا جبکہ انڈیا کے نیرج چوپڑا نے چاندی کا تمغہ جیتا۔
جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا وہ اپنے بیٹے کے استقبال کے لیے ایئرپورٹ پر جائیں گی تو انہوں نے کہا ’انشاء اللہ ہم جائیں گے اور اپنے بیٹے کو واپس لائیں گے۔ ہم جشن منائیں گے اور بیٹے کو پھولوں کا ہار پہناوٴں گی‘۔‘"
انہوں نے کہا کہ ارشد ندیم پاکستان کا ’ہیرو‘ ہے اور ’میرے دل کا ہیرو‘ بھی ہے۔اس نے میری خواہش پوری کی اور پاکستان کے لیے تمغہ جیتا۔