نجی خلائی مشن کے دوران خلا میں پہلی چہل قدمی

11:0613/09/2024, Cuma
general.g13/09/2024, Cuma
ویب ڈیسک

سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ کے مالک ایلون مسک کی کمپنی ’اسپیس ایکس‘ کے خلائی مشن خلا کے تحت پہلی بار 4 عام افراد نے خلا کی سیر کرکے تاریخ رقم کردی۔ اس سے پہلے تک سرکاری خلائی ایجنسیوں کے خلاباز خلا کا سفر کرتے تھے۔

منگل کو اسپیس ایکس کا خلائی مشن 4 افراد کو لے کر ناسا کے کینیڈی اسپیس سینٹر سے خلا میں روانہ ہوا تھا۔ اس مشن کو ’پولارس ڈان مشن‘ کا نام دیا گیا ہے۔ 5 روزہ مشن کے دوران مختلف تجربات کے علاوہ نئے اسپیس سوٹس کو ٹیسٹ کیا گیا۔ خلا میں جانے والی اسپیس کرافٹ، فالکن نائن راکٹ اور کریو ڈریگن کیپسول پر مشتمل ہے۔

اس مشن میں جانے والے 4 لوگوں میں ارب پتی جیرڈ آئزک مین کے علاوہ کمپنی ’اسپیس ایکس‘ کے دو ملازمین 30 سالہ سارہ گلز اور میڈیکل آفیسر 38 سالہ اینا مینن اور امریکی ایئر فورس سے ریٹائر 50 سالہ پائلٹ اسکاٹ پوٹیٹ شامل ہیں۔

ان لوگوں نے زمین سے 1400 کلومیٹر کی بلندی پر خلا کی سیر کی۔ کہا جارہا ہے کہ اس مشن کے سربراہ ارب پتی جیرڈ آئزک مین پہلے شخص تھے جنہوں نے پہلی پرائیویٹ اسپیس واک کی۔

یہ بھی یاد رہے کہ اتنی بلندی پر 1970 کی دہائی میں اپالو پروگرام کے بعد کوئی انسان نہیں گیا۔

مشن میں شامل افراد کو اسپیس ایکس کے ساتھ ڈھائی سال تک ٹریننگ دی گئی۔ یہ افراد اسکائی ڈائیونگ، اسکوبا ڈائیونگ، سینٹری فیوج ٹریننگ اور کئی گھنٹوں کی سمولیشنز کے ساتھ ساتھ ایکواڈور کے آتش فشاں کو بھی سر کر چکے ہیں۔ ٹائم میگزین کے ایک اندازے کے مطابق ارب پتی جیرڈ آئزک مین سمیت چار لوگوں نے ایلون مسک کو خلا کی سیر کے لیے 20 کروڑ ڈالر ادا کیے۔

پہلی پرائیویٹ اسپیس واک کے فوراً بعد جیرڈ آئزک نے کہا کہ ’زمین پر تو ہم بہت سارے مسائل میں گھرے ہوتے ہیں اور ہر وقت وہاں کی پیچیدگیوں کو حل کرنے کی فکر ہوتی ہے لیکن جب خلا سے زمین کو دیکھا تو یہ ایک خوبصورت نظارہ ہے۔‘




#خلائی سفر
#سائنس
#ایلون مسک
#اسپیس ایکس