ایڈیٹنگ:

پاکستانی شہری آصف رضا مرچنٹ امریکی سیاستدانوں کے قتل کی سازش کے الزام میں گرفتار

12:117/08/2024, بدھ
جی: 7/08/2024, بدھ
ویب ڈیسک
آصف رضا مرچنٹ
آصف رضا مرچنٹ

امریکا کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور دیگر سیاستدانوں کے قتل کی سازش کے الزام میں پاکستانی شہریت والے شخص آصف رضا مرچنٹ کو امریکی سرزمین سے گرفتار کر لیا ہے۔


آصف مرچنٹ پر ایران کے ساتھ قریبی تعلقات کا بھی الزام ہے۔ اس وقت وہ امریکی حکام کی تحویل میں ہیں جہاں نیویارک کی عدالت میں ان کے خلاف مقدمہ دائر ہے۔


امریکی نشریاتی ادارے سی این این نے ایک عہدیدار کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ آصف مرچنٹ کی سازش کا ہدف سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور دیگر سیاستدان تھے لیکن وائٹ ہاؤس نے واضح کیا کہ اس معاملے کا ریپبلکن صدارتی امیدوار پر ہونے والے قاتلانہ حملے سے کوئی تعلق نہیں ہے۔


آصف مرچنٹ پر نیویارک میں ’ہٹ مین‘ یعنی کرائے کے قاتل کے ساتھ مل کر قتل کی منصوبہ بندی کا بھی الزام ہے۔


امریکی فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن (ایف بی آئی) نے الزام عائد کیا کہ 46 سالہ پاکستانی شہری آصف مرچنٹ کے ایرانی حکومت سے مبینہ رابطے تھے۔


نیویارک کی عدالت میں جمع کروائی گئی دستاویزات کے مطابق ’آصف رضا مرچنٹ کا تعلق کراچی سے ہے اور ان کے مبینہ طور پر ایران سے رابطے ہیں۔ آصف رضا مرچنٹ نے کہا تفتیشی افسران کو بتایا کہ ان کی اہلیہ اور بچے ایران میں رہتے ہیں اور پاکستان میں ان کی الگ فیملی ہے۔ ‘


یہ دستاویزات امریکا کی محکمہ انصاف کی جانب سے پیش کی گئی تھیں جس میں اہداف کے نام نہیں کیے لیکن امریکی میڈیا کی خبروں میں فیڈرل بیورو انویسٹی گیشن نے بتایا کہ ان سازشی اہداف میں سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا نام شامل بھی ہے کیونکہ انہوں نے سال 2020 کے دوران ایرانی جنرل قاسم سلیمانی پر ڈرون حملے کی منظوری دی تھی۔


بروکلن عدالت میں جمع کرائی دستاویزات میں امریکی حکام کا دعویٰ ہے کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے آصف مرچنٹ کی جانب سے قتل کی منصوبہ بندی کو ناکام بنایا اور ایسا کوئی حملہ ہونے سے روکا ہے۔


میڈیا رپورٹس کے مطابق آصف مرچنٹ 2010 میں کراچی کے ایک بینک میں برانچ منیجر کے طور پر کام کرتے تھے۔


کے مطابق آصف مرچنٹ کو جولائی میں گرفتار کیا گیا تھا اور وہ اس وقت نیویارک میں امریکی حکام کی تحویل میں ہیں۔ محکمہ انصاف کے مطابق آصف مرچنٹ ایران میں کچھ وقت گزارنے کے بعد اپریل میں پاکستان سے امریکا پہنچے تھے۔

امریکا پہنچنے کے بعد انہوں نے مبینہ طور پر ایک ایسے شخص سے رابطہ کیا جس کے بارے میں انہیں یقین تھا کہ وہ قتل کی سازش میں مدد کر سکتا ہے۔ اُس نامعلوم شخص بعد میں آصف مرچنٹ کے خلاف پولیس کو شکایت کی۔



پاکستان دفتر خارجہ کا ردعمل


پاکستان کے دفتر خارجہ نے آصف مرچنٹ کی خبر پر بیان جاری کیا کہ پاکستانی حکام امریکی حکام سے رابطے میں ہیں اور آصف مرچنٹ کے خلاف الزامات کے بارے میں مزید تفصیلات کا انتظار کررہے ہیں۔ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا کہ ’ہم نے میڈیا پر چلنے والی رپورٹس دیکھی ہیں، دفتر خارجہ امریکی حکام سے رابطے میں ہیں اور تفصیلات کا انتظار کررہے ہیں‘۔





#Pakistan
#America
#Donald Trump

دن کی اہم ترین خبریں بذریعہ ای میل حاصل کرنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ یہاں سبسکرائب کریں۔

سبسکرائب کر کے، آپ البائیراک میڈیا گروپ کی سائٹس سے الیکٹرانک مواصلات کی اجازت دیتے ہیں اور استعمال کی شرائط اور رازداری کی پالیسی سے اتفاق کرتے ہیں۔